Friday, 7 May 2021

Matthew 6 | First Sermon of Jesus Christ | Giving Prayer and Fasting

 

متی رسول کی انجیل باب 6



خیرات کے بارے  میں تعلیم:

1۔خبردار اپنے راستبازی کے کا م آدمیوں کے سامنے دِکھانے کے لئے نہ کرو۔ نہیں تو تمہارے باپ کے پاس جو آسمان پر ہے تمہارے لئے کُچھ اجر نہیں ہے۔ 2۔  پس جب تو خیرات کرے تو اپنے آگے نر سِنگا نہ بجوا جیسا ریا کار عبادت خانوں  اور کُوچوں میں کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی بڑائی کریں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے ۔ 3۔ بلکہ جب تُو خیرات کرے تو جو تیرا دہنا ہاتھ کرتا ہے اُسے تیرا بایاں ہاتھ نہ جانے ۔ 4۔ تا کہ تیری خیرات پوشیدہ رہے ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے تجھے بدلہ دے گا۔

دُعا کے بارے میں تعلم:

5۔اور جب تُم دُعا کرو تو ریا کاروں کی مانند نہ بنو کیونکہ وہ عبادت خانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کو دیکھیں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں  کہ وہ اپنا اجر پا چُکے ۔ 6۔ بلکہ جب تُو دُعا کرے تواپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ  سے جو پوشیدگی میں ہے دُعا کر۔ اِس صُورت میں  تیرا باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے تجھے بدلہ دے گا۔

 

 

7۔اور دُعا کرتے وقت غیر قوموں کے لوگوں کی طرح بک بک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائےگی۔8۔پس اُن کی مانند  نہ بنو کیونکہ تمارا باپ تمہارے  مانگنے  سے پہلے ہی جانتا ہے کہ تُم کَن کِن چیزوں کے مُحتاج ہو۔ 9۔ پس تُم اِس طرح دُعا کیا کرو کہ اے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہےتیرا نام پاک مانا جائے10۔تیری بادشاہی آئے۔تیری مرضی  جیسی آسمان پر پُوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔ 11۔ہماری روز کی روٹی آج  ہمیں دے۔12۔اور جس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو معاف کیا ہے تُو بھی ہمارے  قرض ہمیں مُعاف کر۔ 13۔ اور ہمیں آزمایش میں نہ لا بلکہ بُرائی  سے بچا کیونکہ بادشاہی اور قُدرت اور جلال ہمیشہ تیرےہی ہیں۔آمین۔14۔اِس لئے کہ اگر تُم آدمیوں کےقصور مُعاف  کرو گے تو تُمہارا آسمانی باپ بھی تُم کو معاف کرےگا۔ 15۔اور اگر تُم آدمیوں کے قصور مُعاف نہ کرو گے تو تمہارا باپ بھی تُمہارے قصُور مُعاف نہ کرے گا ۔

روزہ  کے بارے  میں تعلیم:

16۔اور جب تُم روزہ رکھو تو ریا کاروں کی طرح اپنی صُورت اُداس نہ بناؤ کیونکہ  وہ اپنا مُنہ بگاڑتے ہیں تاکہ لوگ اُن کو روزہ دار جانیں۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے ۔ 17۔ بلکہ جب تُو روزہ رکھے تو اپنے سر میں تیل ڈال اور مُنہ دھو۔18۔ تاکہ آدمی نہیں بلکہ تیرا باپ جو پوشیدگی میں ہے تجھے روزہ دار جانے ۔اِ س صُورت میں تیرا باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا  تجھے بدلہ دے گا۔

 

آسمان پر خزانہ:

19۔اپنے واسطے زمین پر مال جمع نہ کرو جہاں کیڑا اور زنگ خراب کرتا ہے اور جہاں چور نقب لگاتے  اورچُراتے ہیں۔ 20۔ بلکہ اپنے لئے آسمان پر مال جمع کرو جہاں  نہ کیڑا خراب کرتا ہے نہ زنگ اور نہ وہاں چور نقب لگاتے اور چُراتے ہیں۔ 21۔کیونکہ جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دِل بھی لگا رہے گا۔

بدن کا چراغ:

بدن  کا چراغ آنکھ ہے۔ پس اگر تیری آنکھ درُست ہو تو  تیرا سارا بدن روشن ہو گا۔23۔ اور اگر  تیر ی آنکھ خراب ہو تو تیرا سارا بدن تارِیک ہو گا۔ پس اگر وہ روشنی جو تجھ میں ہے تا ریکی  ہو تو تاریکی کیسی بڑی ہو گا!

خُدا اور املاک :

24۔ کوئی آدمی دو مالکوں کی خدِمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھّے گا اور دُوسرے سے محبت۔ یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے  کو ناچیز جانے گا۔ تُم خُدا اور دولت  دونو ں کی خِدمت نہیں کر سکتے۔

 25۔اِس  لئے میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فکر  نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیں  گے یا کیا  پیں گے؟ اور نہ اپنے بد ن کی  کہ کیا پہنیں  گے؟ کیا جان خُوراک سے اور بدن  پوشاک  سے بڑھ  کر نہیں؟26۔ ہوا کے پرندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ۔ نہ کوٹھیوں میں جمع کرتے ہیں  تو بھی  تُمہارا آسمانی باپ اُن کو کھلاتا ہے۔



 کیا تُم اُن سے زیادہ قدر نہیں  رکھتے ؟27۔ تُم  میں ایسا  کون  ہے جو فکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بھی بڑھا سکے؟

28۔ اور  پوشاک کے لئے کیوں فکر کرتے ہو؟ جنگی سوسن  کے درختوں کو غور سے دیکھو کہ وہ کس طرح  بڑھتے  ہیں ۔ وہ  نہ محنت  کرتے  نہ کاٹتے ہیں۔ 29۔  تو بھی میں تُم سے کہتا ہُوں  کہ سُلیمان  بھی باؤجود اپنی  ساری شان و شوکت  کے اُن  میں سے کِسی  کی مانند مُبلّس نہ تھا۔ 30۔  پس  جب خُدا مُیدان کی گھاس کو جو آج ہے  اور کل تنو رمیں جھونکی  جائے گی۔ ایسی  پوشاک  پہنتا  تا ہے تو اے کم اِعتقاد و تُم  کو کیوں  نہ پہنائے گا؟ 31۔  اِس  لئے فکر  مند ہو کر یہ نہ کہو کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پیں گے۔  یا کیا پہنیں گے؟ 32۔  کیونکہ اِن سب چیزوں کی تلاش میں  غیر قومیں رہتی ہیں اور تمہارا آسمانی  باپ  جانتا ہے کہ  تُم اِن  سب چیزوں  کے مُحتاج  ہو۔ 33۔  بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی  اور اُس  کی راستبازی  کی تلاش کرو تو یہ سب چیزیں  بھی  تُم  کو مل  جائیں  گی۔ 34۔ پس کل کے لئے فکر نہ کرو کیونکہ کل کا دِن  اپنے لئے آپ فکر کر لے گا۔ آج لے لئے آج ہی کا دُکھ کا فی ہے۔